عرب لیگ نے فلسطینی تنظیموں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس" اور الفتح کے درمیان طے پائے مفاہمتی سمجھوتے کی کھل کر حمایت کی ہے اور یقین دلایا ہے کہ عرب لیگ فلسطینی مفاہمت کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے ہرممکن مدد اور تعاون کرے گی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نبیل العربی نے جمعرات کو قاہرہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تمام عرب اور مسلمان ممالک سمیت فلسطینیوں کی حمایت کرنے والوں پر زور دیا کہ وہ فلسطینی تنظیموں کے درمیان طے پائے مفاہمتی معاہدے کو کامیاب اور نتیجہ خیز بنانے میں ان کی مدد کریں۔
ڈاکٹر العربی نے کہا کہ یہ بات ہم سب کے لیے خوش آئند ہے کہ فلسطینی جماعتوں نے ایک دوسرے پر حملوں کے بجائے مل کر آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ دونوں جماعتوں نے چار مئی 2011 ء کو قاہرہ میں طے پائے
مفاہمتی معاہدے، بعد ازاں دوحہ میں جاری ہونے والے اعلامیے کی روشنی میں مفاہمتی سمجھوتہ کیا ہے۔ امید ہے فلسطینی دھڑے اس سمجھوتے کو عملی شکل دینے اور مزید تاخیرسے کام نہیں لیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں عرب لیگ کے سربراہ نے کہا کہ فلسطینی متحارب دھڑوں کا اتحاد فلسطینی قوم کی ایک بڑی کامیابی ہے اور اس سے مسئلہ فلسطین کے حل میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کا باہمی اتحاد وقت کی ضرورت تھی اور اب اسے کامیاب بنانے میں مدد فراہم کی جائے گی۔
ڈاکٹر نبیل العربی نے فلسطینیوں کے درمیان مفاہمتی سمجھوتے کے بعد اسرائیل کی جانب سے دھمکیوں کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطینی صدر محمود عباس کو دباؤ میں لاکر مفاہمتی معاہدے سے پیچھے ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن عرب لیگ صدر محمود عباس اور مفاہمتی سمجھوتے کی غیر مشروط حمایت جاری رکھے گی۔